اُمید ہے کہ بھارت کی خوردہ ڈیجیٹل ادائیگی، 2030 تک دوگنا ہوکر، سات ٹریلین ڈالرز ہوجائے گی۔ یہ بات Kerney اور Amazon کی طرف سے کئے گئے ایک مشترکہ مطالعے میں کہی گئی ہے۔ خوردہ لین دین کیلئے بھارت کی ڈیجیٹل ادائیگیوں میں، مالی سال 2023-24 کے دوران اضافہ ہوکر یہ تین اعشاریہ چھ ٹریلین ڈالز ہوگئیں، جبکہ مالی سال 2017-18 میں یہ ادائیگیاں محض تین سو ارب ڈالرز تھیں۔ یہ بات ”کیسے شہری بھارت، رقم کی ادائیگیاں کرتا ہے“ کے نام سے کئے گئے ایک مطالعے میں کہی گئی ہے۔
بھارت میں UPI کے ذریعے لین دین کا آغاز 11 اپریل 2016 میں ہوا تھا۔
مالی سال 2018 سے 2024 تک یونیفائیڈ پیمنٹ انٹرفیس UPI کے ذریعے کی جانے والی رقم کی ادائیگیوں میں 138 فیصد کا اضافہ ہوا تھا۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بھارت کی ای کامرس مارکیٹ 2022 میں 75 ارب ڈالرز سے 80 ارب ڈلرز کے درمیان تھی، جس کے بارے میں امید ہے کہ یہ 2030 تک بڑھ کر 21 فیصد ہوجائے گی۔بھارت میں کارڈز اور ڈیجیٹل Wallet لین دین، ڈیجیٹل لین دین کی قدر کے دس فیصد حصے تک ہوتا ہے۔