ڈاؤن لوڈ کریں
موبائل ایپ

android apple
signal

November 25, 2024 2:30 PM

printer

ایک مخصوص کاروباری گروپ کے خلاف مبینہ رشوت کے الزامات اور دیگر معاملات پر اپوزیشن کے شور و غل کی وجہ سے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کی کارروائی دِن بھر کیلئے ملتوی کردی گئی ہے

 ایک مخصوص کاروباری گروپ کے خلاف مبینہ رشوت کے الزامات اور دیگر معاملات پر اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کے تناظر میں پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کی کارروائی دِن بھر کیلئے ملتوی کردی گئی ہے۔ پہلی بار ملتوی کیے جانے کے بعد جب پونے12  بجے راجیہ سبھا کی کارروائی پھر شروع ہوئی تو چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے اپوزیشن ارکان پر زور دیا کہ وہ ایوان میں معمول کا کام کاج ہونے دیں۔ جب شور و غل ہوتا رہا تو انھوں نے ایوان کی کارروائی دِن بھر کیلئے ملتوی کردی۔ اِس سے پہلے پارلیمنٹ کے موسم سرما کے اجلاس کے پہلے دِن آج صبح جب ایوان کی کارروائی شروع ہوئی تو چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے مذکورہ کاروباری گروپ کے خلاف مبینہ رشوت کے الزامات، منی پور میں تشدد کے واقعات اور دیگر معاملات پر اپوزیشن کے ارکان کی جانب سے دیئے گئے التویٰ کے نوٹس مسترد کردیئے۔چیئرمین موصوف نے کہا کہ یہ نوٹس اُس ہدایت سے مطابقت نہیں رکھتے، جو صدر نشیں اِس سے پہلے دے چکے ہیں۔جناب دھنکھڑ نے کہا کہ یہ اجلاس ایسے وقت ہورہا ہے کہ جب آئین کو اختیار کیے جانے کے 75 سال ہورہے ہیں۔ انھوں نے ارکان پر زور دیا کہ وہ عوام کی امنگیں پوری کرنے کی خاطر مثالی اعلیٰ ترین معیارات اپنائیں۔ اِدھر اپوزیشن کے لیڈر ملکارجن کھڑگے نے مذکورہ کاروباری گروپ کے خلاف مبینہ رشوت کے الزامات کے معاملے پر بولنے کی کوشش کی، لیکن انہیں اِس کی اجازت نہیں دی گئی۔ اِس کے بعد کانگریس، ڈی ایم کے، آر جے ڈی،    عام آدمی پارٹی، بائیں بازو کی پارٹیوں اور دیگر ارکان نے ایوان میں شور وغل کیا اور کارروائی دِن میں پونے بارہ بجے تک کیلئے ملتوی کردی گئی۔لوک سبھا میں پہلی بار ملتوی کیے جانے کے بعد کارروائی جب دِن میں بارہ بجے دوبارہ شروع ہوئی تو کانگریس،   سماجوادی پارٹی، ڈی ایم کے اور دیگر پارٹیوں کے ارکان مختلف معاملات پر شوروغل کرنے لگے۔ اِن میں ایک مخصوص کاروباری گروپ کے خلاف مبینہ رشوت کے الزامات اور اترپردیش کے سنبھل میں مبینہ تشدد کا معاملہ بھی شامل تھا۔ ہنگامہ آرائی کے تناظر میں صدر نشیں نے ایوان کی کارروائی دِن بھر کیلئے ملتوی کردی۔ اِس سے قبل اجلاس کے پہلے دِن جب لوک سبھا کی کارروائی شروع ہوئی تو ایوان میں دو ارکان کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ اِن میں وسنت راؤ چوان اور شیخ نورالالسلام شامل ہیں، جن کا حال ہی میں انتقال ہوا ہے۔ایوان میں تین سابق ارکان کے بارے میں تعزیتی پیغام بھی پڑھ کر سنایا گیا۔اِدھر راجیہ سبھا میں بھی اُن چھ سابق ارکان کو خراج عقیدت پیش کیا گیا،جن کا حال ہی میں انتقال ہوا ہے۔دونوں ایوانوں کی کارروائی اَب بدھ کے روز ہوگی۔

آج بی جے پی نے پارلیمنٹ کے موسم سرما کے اجلاس کے پہلے دن دونوں ایوانوں کی کارروائی میں اپوزیشن کی جانب سے رخنہ ڈالنے پر اُس کی شدید نکتہ چینی کی ہے۔ پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے پارٹی کے سینئر رہنما روی شنکر پرساد نے الزام لگایا کہ مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں شکست کے بعد سے اپوزیشن بوکھلائی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا طرز عمل نامناسب ہے۔دوسری جانب کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے کہا کہ ایک خاص گروپ کے خلاف مبینہ رشوت کے الزامات اُن اہم معاملات میں شامل ہیں جن پر پارلیمنٹ میں بحث ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ اِس طرح کے معاملات اٹھانے کا ایک فورم ہے۔

وزیراعظم نریندرمودی نے امید ظاہرکی ہے کہ پارلیمنٹ کا موسم سرما کا اجلاس مفید رہے گا

وزیراعظم نریندرمودی نے امید ظاہرکی ہے کہ پارلیمنٹ کا موسم سرما کا اجلاس مفید رہے گا اور اِس میں بھر پور انداز سے تعمیری بحث مباحثہ ہوگا۔ پارلیمنٹ کے اجلاس سے قبل میڈیا سے بات کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ موسم سرما کا اجلاس کئی وجوہات سے خاص ہے۔ اِن میں آئین کو اختیار کیے جانے کے 75 ویں سال کی شروعات بھی شامل ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ یہ جمہوریت کے لیے ایک شاندار سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ اپوزیشن کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ مٹھی بھر لوگ بدنظمی پیدا کرکے پارلیمنٹ کو کنٹرول کرنے کی کوشش کررہے ہیں، جنہیں عوام مسترد  کرچکے ہیں۔ جناب مودی نے کہا کہ پارلیمنٹ کے وقت کو  عالمی سطح پر بھارت کے عزت و وقار کو مزید بڑھانے کیلئے   بروئے کار لایاجانا چاہئے۔ جناب مودی نے کہا کہ ملک کو آج اِس طرح کے جو موقعے ملے ہیں، وہ عالمی منظر نامے پر کم ہی ہوتے ہیں اور ہمیں بھرپور انداز سے اِن سے فائدہ حاصل کرنا چاہئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملک کی پارلیمنٹ سے یہ پیغام جانا چاہئے کہ ملک کے رائے دہندگان، جمہوریت کے تئیں اُن کا عہد، آئین کے تئیں اُن کا پختہ عزم اور پارلیمانی طور طریقوں میں اُن کا بھروسہ بامقصد ہے اور ہمیں موقعے کی مناسبت سے کام   کرنا چاہئے۔x

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں