September 17, 2024 9:36 PM

printer

این ڈی اےحکومت نے، آج مرکز میں اپنی تیسری مسلسل مدت کے 100 دن مکمل کرلئے ہیں

وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں NDA حکومت نے آج مرکز میں اپنی تیسری مسلسل مدت کے 100 دن پورے کرلئے ہیں۔ آج اڈیشہ کے بھوبنیشور میں ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ اِس مدت کے دوران غریب، کسانوں، نوجوانوں اور خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے بڑے فیصلے کئے گئے ہیں۔ جناب مودی نے پچھلے 100 دنوں کی کامیابیاں گنوائیں۔ وزیر اعظم نے 25 ہزار گاؤوں کو پکی سڑکوں سے منسلک کرنے کے فیصلے کو بھی اجاگر کیا۔ انھوں نے مزید بتایا کہ قبائلی امور کی وزارت کیلئے بجٹ میں مختص رقم تقریباً دوگنی ہوگئی ہے، تقریباً 60 ہزار قبائلی گاؤوں کیلئے ایک خصوصی پروجیکٹ کا اعلان کیا گیا ہے، سرکاری ملازمین کیلئے ایک نئی پنشن اسکیم متعارف کرائی گئی اور پیشہ ور افراد، کاروبار کے مالکان اور کاروباریوں کیلئے آمدنی ٹیکس کو کم کردیا گیا ہے۔
اس موقع پر بہت سے مرکزی وزراء نے اِس مدت کے دوران کئے گئے اقدامات کو اجاگر کرنے کیلئے، آج قومی راجدھانی میں پریس کانفرنسیں کیں۔ لیبر کے محکمے کے وزیر منسکھ مانڈویا نے کہا کہ ان کی وزارت نے روزگار وضع کرنے کیلئے پچھلے 100 دنوں میں بہت سے اقدامات کئے گئے ہیں۔ جناب مانڈویا نے اجاگر کیا کہ گذشتہ 100 دنوں میں مرکز نے بنیادی ڈھانچے کے 9 پروجیکٹوں کو منظوری دی ہے جو 11 کروڑ افرادی دن کیلئے روزگار وضع کریں گے۔ وزیر موصوف نے واضح کیا کہ NDA کی حکومت اِس سال روزگار پر مرکوز مرکزی بجٹ لائی ہے۔
انتہائی چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی درجے کی صنعتوں، MSMEs کے مرکزی وزیر جیتن رام مانجھی نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت کی تیسری مدت کے پہلے 100 دن میں، وزیر اعظم روزگار وضع کرنے کے پروگرام PMEGP کے تحت، تقریباً تین ہزار 148 کروڑ روپئے مالیت کے قرضے فراہم کئے گئے ہیں۔ جناب مانجھی نے کہا کہ تقریباً دو لاکھ 10 ہزار روزگار کے مواقع وضع کئے گئے ہیں کیونکہ PMEGP کے تحت 26 ہزار سے زیادہ چھوٹی کمپنیاں قائم کی گئی ہیں۔ جناب مانجھی نے یہ بھی اجاگر کیا کہ MSME کا شعبہ ملک کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔ انھوں نے کہا کہ MSME کے شعبے کا ملک کی مجموعی گھریلو پیداوار میں 30 فیصد سے زیادہ کا حصہ ہے۔
میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے ماہی گیری، مویشی پروری اور ڈیری کے وزیر راجیو رنجن (للن) سنگھ نے کہا کہ بھارت دودھ کی پیداوار میں، پچھلے 9 برسوں میں 56 اعشاریہ چھ دو فیصد کے نمایاں اضافے کے ساتھ، دنیا میں سب سے آگے ہے۔ جناب سنگھ نے کہا کہ ملک کا زراعت کا شعبہ بھی اہم اقتصادی تعاون کرنے والا ہے جس میں کسانوں کا نمایاں حصہ ہے۔ انھوں نے بتایا کہ بھارت نے مچھلی کی پیداوار میں عالمی پیمانے پر دوسرا مقام حاصل کیا ہے جو کہ مختلف اسکیموں میں 38 ہزار 572 کروڑ روپئے کی نمایاں سرمایہ کاری کی وجہ سے ایک ریکارڈ کامیابی ہے۔ ان اسکیموں میں نیلگوں انقلاب، ماہی گیری اور باغبانی کے بنیادی ڈھانچے کا ترقیاتی فنڈ اور پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا شامل ہیں۔جناب سنگھ نے کہا کہ 2013-14 میں یہ پیداوار 95 لاکھ ٹن سے زیادہ تھی اور یہ 2022-23 میں بڑھ کر 175 لاکھ ٹن سے زیادہ ہوگئی ہے، جو کہ 83 فیصد کا اضافہ ہے۔
جناب سنگھ نے کہا کہ ایک دور اندیش نظریے کے ساتھ، وزیراعظم نریندر مودی نے ماہی گیری، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت قائم کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ ان شعبوں سے تعلق رکھنے والی سرگرمیوں پر توجہ مرکوز کی جاسکے۔
آج شام DD نیوز کے ساتھ ایک انٹرویو میں اطلاعات ونشریات کے وزیر اشونی ویشنو نے پچھلے 100 دنوں میں NDA حکومت کے ذریعے کئے گئے اُن بہت سے بڑے فیصلوں کو اجاگر کیا جو معاشرے کے ہر زمرے میں مثبت تبدیلی لائیں گے۔
ریلوے سے متعلق جناب ویشنو نے کہا کہ پچھلے دس سالوں میں ریلوے میں ہوئی تبدیلیاں غیر معمولی ہیں۔ اطلاعات ونشریات کے وزیر نے زور دے کر کہا کہ میڈیا ایک بہت اہم ادارہ ہے اور ملک میں پریس کی آزادی ادارہ جاتی ہے۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں