18 ویں لوک سبھا کے اسپیکر کا انتخاب آج کیا جائے گا۔ BJP کے سرکردہ لیڈر اوم برلا اِس بار بھی اِس عہدے کے لیے NDA کے امیدوار ہیں۔ وہ پچھلی لوک سبھا میں بھی اسپیکر کے عہدے پر فائز تھے۔ دوسری طرف اپوزیشن کے آئی این ڈی آئی اے اتحاد نے اِس عہدے کیلئے کانگریس کے ممبر پارلیمنٹ کے۔سریش کو میدان میں اتارا ہے۔ دونوں امیدواروں نے اسپیکر کے عہدے کیلئے کَل اپنے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کیے۔ اِس کے لیے چناؤ آج ہوگا۔سرگرم صلاح و مشورے کے باوجود سرکار اور اپوزیشن کے درمیان اِس عہدے کیلئے اتفاقِ رائے نہیں ہو سکا۔
پارلیمانی امور کے وزیر کرن ریجیجو نے کہا کہ لوک سبھا اسپیکر کا انتخاب اتفاقِ رائے سے بلا مقابلہ ہونا چاہیے۔
انھوں نے کہا کہ سرکار نے لوک سبھا اسپیکر کے نام پر اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے ایوان میں اپوزیشن پارٹیوں کے رہنماؤں کے ساتھ بات کی۔
انھوں نے کہا کہ کانگریس کے زیرِ قیادت اپوزیشن نے شرائط رکھیں اور ڈپٹی اسپیکر کے عہدے کا مطالبہ کیا۔
اِدھر مرکزی وزیر پیوش گوئل نے پارلیمنٹ کے باہر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ سرکردہ مرکزی وزیروں راجناتھ سنگھ، امت شاہ اور جے پی نڈّا نے لوک سبھا اسپیکر کے انتخاب کے سلسلے میں اتفاقِ رائے پیدا کرنے کی خاطر کانگریس لیڈر کے۔سی۔وینوگوپال اور DMK پارٹی کے ممبر پارلیمنٹ ٹی۔آر بالو سے ملاقات کی۔
جناب پیوش گوئل نے کہا کہ ان لیڈروں کو یہ بتایا گیا کہ ڈپٹی اسپیکر کے معاملے پر اِس عہدے کے چناؤ کے وقت غور کیا جائے گا۔
کانگریس کے ممبر پارلیمنٹ راہل گاندھی نے پارلیمنٹ کے باہر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن، اسپیکر کے عہدے کے لیے NDA کے امیدوار کی حمایت کرنے کے لیے تیار ہے بشرطیکہ ڈپٹی اسپیکر کا عہدہ اپوزیشن کو دیا جائے۔x