August 16, 2024 2:29 PM

printer

انڈین میڈیکل ایسو سی ایشن کا کل سے پورے ملک میں غیر ایمرجنسی خدمات روکنے کا فیصلہ

انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے پورے ملک میں کَل صبح چھ بجے سے ایمرجنسی خدمات کو چھوڑ کر دیگر شعبوں میں 24 گھنٹے کام نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ کولکاتہ میں سرکار کے زیرِ انتظام چلنے والے R.G.Kar میڈیکل کالج اسپتال میں ایک زیرِ تربیت خاتون ڈاکٹر کی مبینہ آبروریزی اور قتل، نیز بعد میں وہاں توڑ پھوڑ کے واقعے کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ طبی ادارے نے ایک بیان میں کہا کہ لازمی خدمات برقرار رہیں گی اورCasualty  وارڈس میں بھی کام کاج جاری رہے گا۔ IMA نے کہا کہ OPD کام نہیں کریں گے اور ایسے آپریشن نہیں کیے جائیں گے جن کے لیے پہلے سے تاریخ طے کی گئی تھی۔ کام کاج نہ کرنے کا یہ فیصلہ اُن سبھی شعبوں کے لئے کیا گیا ہے، جہاں جدید میڈیسن ڈاکٹرس، خدمات فراہم کررہے ہیں۔ اسی دوران بھارتیہ جنتا پارٹی کا مہیلا مورچہ، جو BJP کا خواتین کا سیل ہے، آج کولکتہ میں ایک خاموش کینڈل مارچ نکالے گا۔

Dermatologist، Venereologist اور Leprologist کی بھارتی ایسو سی ایشن نے وزیراعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھا ہے، جس میں کولکتہ میں ایک ڈاکٹر کی آبرو ریزی اور قتل کیس میں انصاف مانگا ہے۔

دوسری طرف انڈین میڈیکل اسو سی ایشن نے 17 اگست کو صبح چھ بجے سے 18 اگست صبح چھ بجے تک 24 گھنٹے کے لئے ڈاکٹروں کی خدمات ملک گیر طور پر روکنے کا اعلان کیا ہے۔ البتہ سبھی خدمات برقرار رہیں گی۔ سوشلسٹ یونٹی سینٹر آف انڈیا کمیونسٹ نے ڈاکٹروں پر حملے کے احتجاج میں 12 گھنٹے کی ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔

اسی دوران BJP نے ریاست بھر میں احتجاج کا اعلان کیا ہے جس میں آج دوپہر دو بجے سے سہ پہر چار بجے تک سڑکوں پر آمد و رفت روکی جائے گی۔

CBI آج کولکتہ میں CGO کمپلیکس میں اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ سے بھی پوچھ تاچھ کررہی ہے۔ ایجنسی نے کل آبرو ریزی اور قتل کے اس کیس میں 9 افراد کو گرفتار کیا تھا اور 26 کو نوٹس جاری کیا تھا۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں