ڈاؤن لوڈ کریں
موبائل ایپ

android apple
signal

January 21, 2025 2:33 PM

printer

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عہدہ سنبھالنے کے بعد کئی ایگزیکیٹو احکامات پر دستخط کئے ہیں، جن میں عالمی صحت تنظیم اور آب و ہوا سے متعلق پیرس سمجھوتے سے امریکہ کے الگ ہونے کا معاملہ بھی شامل ہے

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دوسری مرتبہ امریکہ کے صدر کا عہدہ سنبھالنے کے چند گھنٹوں کے اندر ہی ریکارڈ تعداد میں ایگزیکیٹو احکامات پر دستخط کئے ہیں۔ بڑی تعداد میں موجود لوگوں نے پُرجوش انداز سے اُن کا خیرمقدم کیا اور ٹرمپ نے کئی احکامات پر دستخط کئے۔ اِس کے علاوہ، بعد میں وہ وہائٹ ہاؤس سے بھی مزید احکامات جاری کرتے رہے۔

اپنی افتتاحی تقریر میں ٹرمپ نے سابقہ بائڈن انتظامیہ کی کلیدی پالیسیوں کو بدلنے کیلئے پہلے ہی دن بڑے اقدامات کا اعلان کیا۔ اِس کے بعد صدارتی پریڈ کا مشاہدہ کرنے کے بعد انہوں نے ایک اور تقریر کی اور 80 ایگزیکیٹیو احکامات پر دستخط کئے۔

اِن میں ٹرمپ نے امیگریشن کو کنٹرول کرنے، زیرِ زمین ایندھن کی پیداوار کو فروغ دینے اور 2021 کے آب و ہوا سے متعلق پیرس سمجھوتے سمیت ماحولیاتی ضابطوں کو واپس لئے جانے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔

ایک اہم حکم نامے میں صدر ٹرمپ نے عالمی صحت تنظیم WHO سے علیحدہ ہونے کی ہدایت دی ہے۔ انہوں نے ایسا کرنے کی کئی وجوہات کا تذکرہ کیا ہے، جس میں کووڈ 19 عالمی وباء سے غلط طریقے سے نمٹنا اور فوری ضرورت کی حامل اصلاحات اختیار کرنے میں WHO کی ناکامی کا معاملہ شامل ہے۔ ٹرمپ نے WHO پر چین کے تعلق سے طرفداری کرنے کا الزام لگایا۔

عالمی صحت تنظیم سے امریکہ کے علیحدہ ہونے کے فیصلے کا مطلب یہ ہے کہ امریکہ ایک سال کے اندر اندر اقوامِ متحدہ کی صحت سے متعلق ایجنسی کو چھوڑ دے گا اور اِس کے کام کیلئے دی جانے والی ہر طرح کی مالی امداد روک دے گا۔ امریکہ تنظیم کو سب سے زیادہ مالی امداد فراہم کرتا رہا ہے، جو اس کے مجموعی اخراجات کا تقریباً 18 فیصد ہے۔

دیگر فیصلوں میں صدر ٹرمپ نے وفاقی ملازمین کیلئے گھر سے کام کرنے کی پالیسی ختم کردی ہے۔ مذکورہ حکم نامے کے تحت ملازمین کو کُل وقتی طور پر کام کیلئے دفتر واپس آنا ہوگا اور کچھ حالات میں ہی انہیں اِس کی چھوٹ دی جائے گی اور اِس کا انحصار متعلقہ محکمے کے سربراہ کی منظوری پر ہوگا۔

توانائی سے متعلق پالیسی کے بارے میں صدر ٹرمپ نے کانکنی پر عائد پابندی ہٹاتے ہوئے قومی توانائی ایمرجنسی کا اعلان کیا اور زیرِ زمین ایندھن کی پیداوار کی حوصلہ افزائی کی بات کہی۔

ایک اور اہم ایگزیکیٹیو حکم نامے کا مقصد اظہارِ رائے کی آزادی کو بحال کرنا اور وفاقی سینسر شپ کا سلسلہ ختم کرنا ہے۔

ایک متنازعہ قدم اٹھاتے ہوئے، صدر ٹرمپ نے خلیجِ میکسیکو کا نام بدل کر خلیجِ امریکہ رکھنے کے حکم پر دستخط کئے ہیں۔ انہوں نے امریکہ میں صرف دو Gender مرد اور عورت کو تسلیم کرنے کی پالیسی کا بھی اعلان کیا۔ اِس کے علاوہ، ٹرمپ نے الیکٹرک موٹر گاڑیوں سے متعلق بائیڈن انتظامیہ کی گرین پالیسی بھی ختم کردی ہے اور پھر سے توانائی کے روایتی وسائل پر توجہ مرکوز کی ہے۔ ٹرمپ نے اپنے صدارتی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے، 6 جنوری 2021 میں Capitol فسادات میں ملوث ڈیڑھ ہزار سے زیادہ افراد کو معافی دینے کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے اِسے سابقہ انتظامیہ کی ناانصافی کو ختم کرتے ہوئے ایک درست قدم سے تعبیر کیا۔ 

دوسری جانب امریکہ کی سینیٹ نےMarco Rubio کو ٹرمپ انتظامیہ میں امریکہ کے 72 ویں وزیر خارجہ کے طور پر تقرری کی تصدیق کی ہے۔ امریکہ کی سینیٹ کی سرکاری ویب سائٹ کے مطابق Rubio نے 119 ویں کانگریس کے پہلے اجلاس کے دوران صفر کے مقابلے 99  ووٹ حاصل کیے۔ وہائٹ ہاؤس نے بھی ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں اُن کی تقرری کی تصدیق کی ہے۔ اُدھر بھارت نژاد آنتر پُرونور وویک راما سوامی اَب ٹیسلا کے CEO اِیلن مسک کے ساتھ حکومت کی مہارت کے محکمے کے مشترکہ سربراہ نہیں رہیں گے۔ پیر کے روز ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب کے بعد وہائٹ ہاؤس نے اِس بات کی تصدیق کی۔  x

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں