امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے، کیوبا کے Guantanamo جزیرے میں واقع امریکی بحریہ کے اڈّے پر، 30 ہزار بستروں پر مشتمل مائیگرنٹ حراستی مرکز تعمیر کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔ یہ نیا مرکز، موجودہ اعلیٰ سکیورٹی جیل سے الگ ہوگا اور اس میں صدر ٹرمپ کے ذریعے بدترین مجرم قرار دیے گئے، غیر قانونی غیر ملکیوں کو رکھا جائے گا۔
امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ ICE کی طرف سے چلایا جانے والا یہ حراستی مرکز موجودہ سائٹ کو وسعت دے گا اور یہ تارکینِ وطن کو سمندر میں روک سکتا ہے۔ اس دوران کیوبا کی سرکار نے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے اسے غیر قانونی اور غیر انسانی قرار دیا ہے۔ Guantanamo جزیرہ طویل عرصے سے متنازعہ رہا ہے۔
ماضی میں بھی یہاں سے زیرِ حراست افراد کے ساتھ بدسلوکی کے الزام کی خبریں موصول ہوتی رہی ہیں۔ یہ اعلان جناب ٹرمپ کے Laken Riley ایکٹ پر دستخط کے بعد کیا گیا ہے، جو پُر تشدد جرائم میں ملوث غیر قانونی تارکینِ وطن کو جیل میں رکھنے کا حکم صادر کرتا ہے۔ اس ایکٹ کا نام جارجیا کی ایک نرسنگ طالبہ کے نام پر رکھا گیا ہے، جسے وینیزوئیلا کے ایک مائیگرینٹ نے قتل کر دیا تھا۔×