July 2, 2024 9:23 AM

printer

امریکہ کی ایک اعلیٰ عدالت نے کہا ہے کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنے ذاتی معاملات کیلئے نہیں بلکہ سرکاری معاملات میں استثنیٰ حاصل ہے۔

امریکہ کی عدالت عظمیٰ نے پہلی بار یہ تسلیم کیا ہے کہ ملک کے سابق صدر کو عہدے پر رہتے ہوئے کچھ مخصوص کارروائی کیلئے مقدمے کا سامنا کرنے سے استثنیٰ حاصل ہے۔ یہ فیصلہ ایسے وقت آیا ہے، جب امریکہ کی اعلیٰ عدالت نے، ایک عدالتی فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا، جس میں سابق صدر دونلڈ ٹرمپ کے بارے میں کہا گیا تھا کہ انہوں نے فوجداری کے الزامات سے خود کو بچانے کی کوشش کی، جس میں 2020 کے انتخابات کے نتائج کو پلٹنے کی کوشش شامل ہے۔ عدالت نے کَل چھ-تین سے یہ فیصلہ سنایا کہ سابق صدور کو حاصل آئینی اختیار کے اندر کئے گئے ان کے کام کیلئے نجی طور پر کئے گئے کام کے برعکس مقدمے سے استثنیٰ حاصل ہے۔ عدالت کے تین لبرل ججوں نے اس فیصلے سے اختلاف کیا۔

78 سالہ ٹرمپ امریکہ کے پہلے سابق صدر ہیں، جن کے خلاف فوجداری مقدمہ چلایا گیا اور ایسے پہلے سابق صدر ہیں، جنہیں کسی جرم کیلئے قصور وار قرار دیا گیا۔×

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں