امریکہ میں صدر کے عہدے کیلئے ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس نے صدارتی بحث و مباحثے میں حصہ لیا۔ امریکی نائب صدر کملاہیرس نے موقعوں سے بھرپور معیشت کے اپنے نظرئیے کو فروغ دیتے ہوئے آغاز کیا جبکہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اُن تارکین وطن سے متعلق معاملات کے ساتھ محترمہ کملا ہیرس کو جوڑنے پر توجہ مرکوز کی جن کے بارے میں کوئی دستاویز نہیں ہے۔
جب محترمہ کملا ہیرس سے یہ پوچھا گیا کہ امریکی شہری آج زیادہ بہتر حالت میں ہیں یا چار سال پہلے تھے، تو انہوں نے کنبوں اور چھوٹے کاروباری گھرانوں کی مدد کرنے کے اپنے منصوبوں پر بات کی اور امیر افراد اور بڑے کارپوریٹ اداروں کیلئے ٹیکس کٹوتی کو ترجیح دینے پر جناب ٹرمپ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
اِس پر جناب ٹرمپ نے اِن دعوؤں کو غلط قرار دیاکہ وہ ملک گیر بِکری ٹیکس نافذ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اِس کی بجائے انہوں نے اِس بات پر زور دیا کہ اُن کا منصوبہ غیرملکی درآمدات پر محصول میں اضافہ کرنے کا ہے۔