امریکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کے صدر وولودومیر زیلنسکی کی تنقید کی ہے اور اُنہیں ایک کمزور ثالث اور اِس سلسلے میں مجموعی طور پر بے صلاحیت قرار دیا ہے۔ انہوں نے یہ رائے زنی تقریباً تین سے جاری جنگ کو ختم کرنے کے بارے میں، روس کے ساتھ امریکی انتظامیہ کی راست بات چیت کے سلسلے میں جاری کشیدگی کے دوران کہی ہے۔
ٹرمپ نے یہ رائے زنی اِس نکتہ چینی کے بعد کی ہے کہ یوکرین اور یوروپی اتحادیوں کو، سعودی عرب میں امریکی اور روسی حکام کے درمیان بات چیت سے الگ رکھا گیا ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ بات چیت ٹھیک ڈھنگ سے کی جا رہی ہے۔ انہوں نے زیلنسکی کی اِس نکتہ چینی کو مسترد کر دیا کہ اُنہیں اِس بات چیت سے الگ تھلگ رکھا گیا ہے۔
ٹرمپ نے، یوکرین کے سامنے تجویز رکھی ہے کہ اُسے یہ جنگ جلد ختم کر دینی چاہیے۔ انہوں نے یوکرین پر دباؤ ڈالنے میں بھی دلچسپی ظاہر کی ہے کہ وہ ایک امن معاہدے کے حصے کے طور پر انتخابات منعقد کرائے۔