مشرقِ وسطی میں کشیدگی میں اضافے کی ایک اور صورت یہ سامنے آئی ہے کہ اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مشن نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی کارروائیوں کے خلاف حزب اللہ کی مستقبل کی جوابی کارروائی ممکن ہے کہ صرف فوجی نشانوں تک محدود نہ ہو۔ یہ بیان بیروت میں اسرائیل کے حالیہ حملوں کے تناظر میں سامنے آیا ہے جس میں رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا گیا ہے اور اس طرح دونوں فریقین کے درمیان ایک غیرتحریر شدہ مفاہمت کی خلاف ورزی ہوئی ہے کہ وہ اپنی اپنی کارروائیوں کو سرحدی علاقوں اور فوجی مقاصد تک ہی محدود رکھیں گے۔ بین الاقوامی مشاہدین اِس بڑھتی ہوئی تشویش کو محسوس کر رہے ہیں کہ حکمت عملی میں یہ تبدیلی امکانی طور پر خطے میں وسیع تر تنازع کو ہوا دے سکتی ہے۔
صورتحال میں رونما ہونے والی تبدیلیوں نے سوئڈن کو احتیاطی اقدامات پر مجبور کیا ہے۔ آج سوئیڈن کے وزیر خارجہ نے بیروت میں اپنے ملک کے سفارتخانے کو عارضی طور پر بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اسرائیل سے منسوب حماس اور حزب اللہ کے لیڈروں کی حال ہی میں ہوئی ہلاکت نے جاری غزہ جنگ کے درمیان علاقائی کشیدگی کو مزید بڑھا دیا ہے۔عدم استحکام کی بڑھتی ہوئی صورتحال کے جواب میں کئی بڑی ایئرلائنز نے اسرائیل اور لبنان کیلئے اپنی پروازیں روک دی ہیں۔
Site Admin | August 3, 2024 9:33 PM