July 22, 2024 9:38 PM

printer

اقتصادی سروے کے مطابق 2023-24 میں بھارت کا مالی خسارہ گھٹ کر GDP کا 5 اعشاریہ 6 فیصد ہو گیا ہے

پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس آج شروع ہوا۔ اجلاس کے پہلے دن وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے لوک سبھا میں 2023-24 کا اقتصادی سروے پیش کیا۔ اقتصادی سروے نے مالی سال 2024-25 کے دوران حقیقی مجموعی گھریلو پیداوار GDP کی شرح ساڑھے 6 فیصد رہنے کا اندازہ لگایا ہے۔ اقتصادی سروے کے مطابق غیر یقینی عالمی اقتصادی کارکردگی کے باوجود بھارت مالیاتی استحکام پر برقرار رہا۔ سروے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مرکزی سرکار کے مالی خسارے کو کم کر کے 2023 میں GDP کا 6 اعشاریہ 4 فیصد کیا گیا ہے، جو کہ 2024 میں GDP کا 5 اعشاریہ 6 فیصد ہے۔ سروے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ توقع ہے کہ بھارت کا مالی خسارہ کم ہو کر GDP کا 4 اعشاریہ 5 فیصد اور 2026 میں اور کم ہو جائے گا۔
ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بھارت سرکار کے چیف اقتصادی مشیر ڈاکٹر وی اننتھ ناگیشوَرن نے کہا کہ معیشت میں اضافے کا رجحان ہے۔ زرعی شعبہ تقریباً 42 اعشاریہ 3 فیصد آبادی کو گزر بسر فراہم کرتا ہے اور ملک کے GDP میں اس کا حصہ 18 اعشاریہ 2 فیصد ہے۔ ڈاکٹر ناگیشوَرن نے کہا کہ بھارتی معیشت کو 2030 تک غیر زرعی شعبے میں سالانہ تقریباً 78 لاکھ 50 ہزار نوکریاں پیدا کرنے کی ضرورت ہے تاکہ بڑھتی ہوئی افرادی قوت کی ضرورتوں کو پورا کیا جا سکے۔
افراطِ زر کی شرح میں اضافے پر بھارت کے ریزرو بینک کو امید ہے کہ مالی سال 2025 میں افراطِ زر کی شرح 4 اعشاریہ 5 فیصد جبکہ 2026 میں 4 اعشاریہ ایک فیصد ہوگی۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے بھارت میں افراطِ زر کی شرح میں 2024 میں 4 اعشاریہ 6 فیصد اور 2025 میں 4 اعشاریہ 2 فیصد کے اضافے کا اندازہ لگایا ہے۔
وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کل مرکزی بجٹ پیش کریں گی۔ یہ نریندر مودی کی تیسری سرکار کا پہلا بجٹ ہوگا۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں