دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے صدر جمہوریہ کے خطاب کے بعد آج پارلیمنٹ میں اقتصادی جائزہ پیش کیا گیا۔ مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے اقتصادی جائزہ پیش کیا۔ اقتصادی جائزے میں مالی برس 2025 کے دوران ملک کی مجموعی گھریلو پیداوار GDP کی شرح ترقی چھ اعشاریہ چار فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ اقتصادی جائزے میں کہا گیا ہے کہ اگلے مالی برس میں شرح ترقی 6 اعشاریہ 3 فیصد سے 6 اعشاریہ 8 فیصد کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔ اقتصادی جائزے میں اجاگر کیا گیا ہے کہ زبردست مالی استحکام اور مستحکم نجی صرفہ کے ساتھ گھریلو معیشت کی بنیادیں بے حد مضبوط ہیں۔ اِس میں کہا گیا ہے کہ ملک نے زراعت اور خدمات کے سیکٹر کی حمایت سے مضبوط معاشی ترقی کا مظاہرہ کیا ہے۔
خریف فصلوں کی ریکارڈ پیداوار اور سازگار زرعی حالات کے تناظر میں دیہی مانگ میں مسلسل بہتری آرہی ہے۔ اقتصادی جائزے میں مزید کہا گیا ہے کہ عالمی سطح پر کمزور مانگ اور گھریلو موسم کے حالات کے سبب مینوفیکچرنگ سیکٹر کو دباؤ کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ سرکار ہر سال پہلی فروری کو پارلیمنٹ میں مرکزی بجٹ پیش کیے جانے سے قبل اقتصادی جائزہ پیش کرتی ہے۔
Site Admin | January 31, 2025 9:47 PM
اقتصادی جائزے میں موجودہ مالی برس کے دوران مجموعی گھریلو پیداوار GDP کی شرح ترقی 6 فیصد سے زیادہ رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ اقتصادی جائزے میں کہا گیا ہے کہ معیشت کی بنیادیں مستحکم ہیں
