اعلیٰ اقتصادی مشیر CEA ڈاکٹر وی اننتھ ناگیشورن نے کہا کہ زراعت مستقبل کا شعبہ ہے، کیونکہ GDP کی نمو کے لحاظ سے زراعت کی شراکت کو صفر اعشاریہ سات پانچ فیصد سے ایک فیصد تک کرنے کی کافی گنجائش موجود ہے۔پارلیمنٹ میں اقتصادی سروے پیش کرنے کے بعد میڈیا کو تفصیلات بتاتے ہوئے جناب ناگیشورن نے کہا کہ مائیکرو اری گیشن کے تحت آنے والے رقبہ میں تین گنا اضافہ ہوا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بنیادی ڈھانچے کے معاملے میں بھارت نے نئے ہوائی اڈوں، ٹرینوں اور بندرگاہوں پر Turnaround اوقات میں کمی کے ساتھ کافی اچھا کام کیا ہے۔ CEA نے کہا کہ ٹیلی مواصلات اور بجلی کے شعبوں کی صلاحیت کو بڑھایا گیا ہے۔
انھوں نے اجاگر کیا کہ درآمدات سے متعلق نئی پابندیوں کی وجہ سے متاثر ہونے والی تجارت کی مالیت سال 2014-15 میں 170 بلین سے بڑھ کر آج ایک اعشاریہ تین ٹریلین ہوگئی ہے، جو عالمی تجارت میں اسٹرٹیجک مسابقت کی طرف تبدیلی کو نمایاں کرتی ہے۔ جناگ ناگیشورن نے کہا کہ بھارت عالمی خدمات فراہم کرنے میں بھی ایک طاقت کے طور پر ابھرا ہے۔ انھوں نے عالمگیریت کو ماضی کی بات قرار دیا کیونکہ قومیں گھریلو ترجیحات کی طرف دوبارہ ترتیب دیتی ہے۔