August 16, 2024 2:30 PM

printer

اسرو نے کرہئ ارض کا مشاہدہ کرنے والے سیٹیلائٹ کو کامیابی کے ساتھ خلا میں بھیجا

خلائی تحقیق کی بھارتی تنظیم اسرو نے آج صبح کرہ ئ ارض کے مشاہدے سے متعلق سیٹلائٹ اور اس کے ساتھ ساتھ SR-0 Demo Sat سیٹلائٹ کو بھی کامیابی کے ساتھ خلا میں چھوڑا ہے۔ خلائی راکٹ SSLV کی یہ تیسری ترقیاتی پرواز ہے اور اس سے یہ ثابت ہوگیا ہے کہ بھارت مائیکرو Mini اور نینو سیٹلائٹ کو خلا میں چھوڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ خلائی راکٹ کے تینوں مرحلے کامیاب رہے اور ٹھیک ڈھنگ سے کام کیا۔ دونوں سیٹلائٹس کو 475 کلومیٹر کے Circular مدار میں پہنچادیاگیاہے اور شمسی پینل لگائے گئے ہیں۔ اسرو کے مختلف زمینی مراکز سے ان پر نظر رکھی جارہی ہے۔

خلائی راکٹ SSLV D-3 سری ہری کوٹا میں ستیش دھون خلائی مرکز سے آج صبح 9 بجکر 17 منٹ پر روانہ ہوا۔ خلائی تحقیق کی بھارتی تنظیم اسرو نے SSLV تیار کیاہے جو 500کلوگرام تک کے سیٹلائٹ کو کرہئ ارض کے نچلے مدار میں پہنچانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اسرو نے چھوٹے سیٹلائٹس کو خلا میں پہنچانے کے مارکیٹ رجحان کے مدنظر یہ قدم اٹھایاہے۔

کامیاب لانچ کے بعد اسرو کے چیئرمین سومناتھ نے کہا کہ نئے خلائی راکٹ D-1، D-2 اور D-3 تیار کئے جانے سے خلائی تکنیک کے شعبے میں نئے راستے تلاش کرنے کیلئے اسرو کے سائنسدانوں کے اعتماد میں اور زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ یہ خلائی راکٹ عالمی Navigation سیٹیلائٹ نظام پر مشتمل  Payloads لے کر گیا ہے۔ یہ نگرانی، قدرتی آفات اور ماحولیات پر نظر رکھنے، آگ کا پتہ لگانے، آتش فشاں پہاڑوں کی صورتحال نیز صنعتی اور بجلی پلانٹس میں تباہی جیسے واقعات کے تعلق سے دن رات infrared تصویریں بھیجے گا۔

اسرو کے چیئرمین سومناتھ نے کہا ہے کہ اس سال کے آخر میں، گگن یان کا پہلا، بغیر انسان والا مشن، خلا میں بھیجے جانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ اسرو میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ راکٹ کے سبھی حصے، ستیش دھون خلائی مرکز پہنچ گئے ہیں اور انھیں جوڑا جائے گا، تاکہ اس مشن کو بھیجنے کے لئے تیار رکھا جاسکے۔ ڈائرکٹر نے کہا کہ گاما شعاعوں کی توسیع، UV تابکاری کی شدت اور خلا میں انتہائی درجے کی تابکاری پر قابو پانے والے حساس آلات کی پیمائش کی جائے گی تاکہ انسانی مشن میں خلا نوَردوں کی حفاظت کی جاسکے۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں