اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ وہ غزہ کی آبادی کو وہاں سے ہٹانے اور اُن کی باز آبادکاری کے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے پر کام کر رہے ہیں۔ انھوں نے اِسے خطے کے مستقبل کو محفوظ کرنے کا واحد راستہ قرار دیا ہے۔ نیتن یاہو نے اِس منصوبے کے بارے میں امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے ساتھ یروشلم میں بات چیت کی، جنھوں نے کَل مشرقی وسطیٰ کا دورہ شروع کیا ہے۔
غزہ میں اسرائیل کی جنگ کے مقصد کی توثیق کرتے ہوئے جناب روبیو نے کہا کہ حماس کا پوری طرح خاتمہ کردیا جانا چاہیے۔ نیتن یاہو نے یہ بھی قسم کھائی ہے کہ اگر حماس نے سبھی یرغمالوں کو واپس نہیں کیا تو وہ غزہ میں جہنم کے دروازے کھول دیں گے۔
جناب روبیو، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کا دورہ کریں گے۔ یہ وہ ملک ہیں جہاں رہنماؤں نے ٹرمپ کی تجویز کی مخالفت کی تھی۔ اِس تجویز نے امریکی کنٹرول میں غزہ کی تعمیرِ نو بھی شامل ہے۔
جنگ بندی کے دوسرے مرحلے پر بات چیت ابھی شروع نہیں ہوئی ہے، جس کے تحت یرغمالوں کی رہائی اور اسرائیلی فوجوں کی واپسی ہونی ہے۔
ٹرمپ کے ایلچی Steve Witkoff نے بتایا کہ بات چیت جلد ہی شروع کی جائے گی جس کا مقصد 19 اسرائیلی فوجیوں کو رہا کرانا ہے۔x