اسرائیل کے جنگی طیاروں نے شام کی راجدھانی دمشق سمیت مختلف علاقوں میں سینکڑوں حملے کیے ہیں۔ انسانی حقوق سے متعلق برطانیہ میں مقیم شامی مشاہدین نے بتایا کہ فوجی ٹھکانوں پر 100 سے زیادہ حملے کیے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ گزشتہ دو دنوں میں اسرائیل کی طرف سے کئی سو فضائی حملے کیے گئے، جن میں دمشق کا وہ علاقہ بھی شامل ہے جو ایرانی سائنسدانوں کے ذریعے راکٹ سازی کے لیے استعمال ہوتا تھا۔مقامی میڈیا کی اطلاعات کے مطابق جن ٹھکانوں پر حملے کیے گئے، ان میں وہ تحقیقاتی مرکز بھی شامل ہے جس کے بارے میں شک ہے کہ وہاں کیمیائی ہتھیار تیار کیے جاتے تھے۔اسی دوران اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد حال ہی میں شام میں بشار الاسد کو حکومت سے بے دخل کیے جائے کے بعد ہتھیاروں کو انتہا پسندوں کے ہاتھوں میں پڑنے سے روکنا ہے۔ شام میں حکام کو اقوام متحدہ کے کیمیائی ہتھیاروں سے متعلق نگراں عملے سے ملے اِس انتباہ کے بعد کہ وہ کیمیائی ہتھیاروں کے مشتبہ ذخیرہ کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔ اسرائیل کی طرف سے یہ حملے کیے گئے ہیں۔
Site Admin | December 10, 2024 9:33 PM
اسرائیل نے ملک شام میں فضائی حملے کئے ہیں۔ اُس نے کہا ہے کہ یہ کارروائی بشارالاسد کے دور کے خاتمے کے بعد کیمیائی ہتھیاروں کے انتہاپسندوں کے ہاتھ نہ لگ جانے کی روک تھام کیلئے کی گئی ہے
