اسرائیل اور حماس کے درمیان ہوا جنگ بندی سمجھوتہ، بھارتی وقت کے مطابق آج دوپہر بارہ بجے سے نافذ ہوجائے گا۔ اس سے پہلے کل اسرائیل کی سلامتی سے متعلق کابینہ نے غزہ جنگ بندی سمجھوتے کو منظوری دی۔ معاہدے میں، اسرائیلی جیلوں میں قید فلسینی قیدیوں کے بدلے، حماس کے ذریعے یرغمال بنائے گئے درجنوں اسرائیلیوں کو رہا کیا جانا اور گذشتہ 15مہینوں سے جاری تنازعے کو عارضی طور پر روک دینا شامل ہے۔
تاہم جنگ بندی سمجھوتے کے اطلاق سے کچھ گھنٹے پہلے اسرائیل کے وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو نے کہا کہ غزہ جنگ بندی عارضی ہو سکتی ہے اور اسرائیل، غزہ میں لڑائی جاری رکھنے کا حق رکھتا ہے۔
انھوں نے حماس سے کہا کہ وہ اُن 33 یرغمال افراد کی فہرست فراہم کرے جنھیں آج پہلے مرحلے میں رہا کیا جائے گا۔
جنگ بندی سمجھوتے کے پہلے مرحلے کے تحت حماس، پچاس سال سے زیادہ عمر کے یرغمال افراد، بچوں اور خواتین سمیت کُل 33 یرغمال افراد کو رہا کرنے پر راضی ہو گیا ہے۔
اِس کے جواب میں اسرائیل، حماس کی جانب سے رہا کی جانے والی ہر خاتون اسرائیلی فوجی کے بدلے 50 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا۔ وہیں ہر خاتون یرغمال کے بدلے 30 فلسطینیوں کو رہا کرے گا۔x