اسرائیل- لبنان سرحد پر کشیدگی انتہائی سنگین صورتحال اختیار کر گئی ہے کیونکہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان لڑائی میں شدت آگئی ہے۔ جاری فوجی کارروائیوں کی وجہ سے بڑی تعداد میں لوگ وہاں سے جانے پر مجبور ہوگئے ہیں اور ہلاکتوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہو رہا ہے، جس سے لوگوں پر اِس کے اثرات کے تئیں بین الاقوامی تشویش میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔
اسرائیل کی دفاعی فورسز IDF نے حزب اللہ کے خلاف اپنی فوجی کارروائیاں تیز کردی ہیں۔ اتوار کو IDF نے اِس خطے میں مزید 25 قصبوں اور گاؤوں سے لوگوں کو چلے جانے کو کہا۔ بڑے پیمانے پر لوگوں کے اپنے گھر بار چھوڑ دینے کی وجہ سے لاکھوں لوگ پڑوسی ملک شام میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ اسرائیل کی دفاعی فورسز کے ترجمان کے مطابق IDF کی 36 ویں اور 98 ویں ڈویژن، زمینی حملے کرکے حزب اللہ کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کر رہے ہیں۔ گزشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران اسرائیلی فوجیوں نے راکٹ داغے جانے والے مقامات، سرنگوں، فوجی عمارتوں اور لڑائی کے ساز و سامان کا پتہ لگایا اور انہیں تباہ کر دیا۔ زمینی فوج کی مدد کیلئے اسرائیلی فضائیہ نے حزب اللہ کے ٹھکانوں پر 150 سے زیادہ فضائی حملے کیے۔
اِن حملوں میں ٹینک شکن میزائل داغے جانے کے مقامات، کمانڈ ہیڈکوارٹرس اور زیر زمین تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
ہزاروں لوگوں نے دنیا بھر کے بڑے شہروں میں سنیچر کو احتجاج کیا اور غزہ اور مشرقی ایشیا میں تشدد ختم کرنے پر زور دیا۔ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے کے بعد لڑائی تیز ہوگئی ہے۔ اس حملے میں ایک ہزار 200 اسرائیلی شہری ہلاک ہوئے تھے اور بہت سے افراد کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔ غزہ میں اسرائیل کی جوابی فوجی کارروائیوں میں اب تک تقریباً 42 ہزار فلسطینی ہلاک ہوچکے ہیں، وہاں رہنے والے 23 لاکھ باشندوں میں سے زیادہ تر لوگ بے گھر ہوگئے ہیں اور شدید فاقہ کشی کا بحران پیدا ہوگیا ہے۔
Site Admin | October 6, 2024 9:47 PM