اسرائیل کے وزیر خارجہ Israel Katz نے اعلان کیا ہے کہ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گتریس پر ملک میں داخل ہونے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ اِس بات کا فیصلہ اسرائیل اور ایران کے درمیان حالیہ کشیدگی کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ بدھ کو اسرائیل نے سرکاری طور پر اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گتریس کو یہ کہتے ہوئے ناپسندیدہ قرار دے دیا تھا کہ وہ اسرائیل پر ایران کے حالیہ میزائل حملوں کی جان بوجھ کر مذمت کرنے سے بچ رہے ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ وہ لوگ، جو ایران کی طرف سے اسرائیل پر حملے کی واضح طور پر مذمت نہیں کرسکتے، انہیں ہمارے ملک کا دورہ کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ انہوں نے گتریس پر مزید نکتہ چینی کی اور اُن پر الزام لگایا کہ وہ ایسے مختلف گروپوں کی حمایت کررہے ہیں، جو اسرائیل کو دشمن سمجھتے ہیں۔
وزیر خارجہ Israel Katz نے دعویٰ کیا کہ گتریس کے اقدامات اور بیانات کو اقوام متحدہ کے تاریخی تناظر میں منفی انداز میں دیکھا جائے گا۔ یہ فیصلہ منگل کی رات کو اسرائیل کے خلاف ایران کے میزائل حملے کے تناظر میں کیا گیا ہے۔ حملے کے جواب میں جناب گتریس نے مشرقِ وسطیٰ میں جنگ کے پھیلنے کے بارے میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا تھا اور خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی میں لگاتار اضافے پر نکتہ چینی کی تھی۔ اسرائیل کے اِس اقدام سے اسرائیل اور اقوام متحدہ کے درمیان سفارتی کشیدگی میں خاطرخواہ اضافہ ہوا ہے، خاص طور پر خطے میں جاری تنازعات سے نمٹنے کی بین الاقوامی کوششوں میں الجھنیں پیدا ہوئی ہیں۔ x