اسرائیل کی فوجوں نے لبنان کی راجدھانی بیروت کی رہائشی عمارتوں پر کَل کئی فضائی حملے کیے۔ اسرائیلی اور امریکی حکام نے یہ انکشاف کیا ہے کہ اِن حملوں کا مقصد ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپ حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ کو نشانہ بنانا تھا۔
اسرائیلی فوج نے دعوی کیا ہے کہ اِن حملوں میں حزب اللہ کے مرکزی ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنایا گیا، جو ان کے مطابق رہائشی عمارتوں کے نیچے واقع تھا۔ یہ حملے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو کی جارحانہ تقریر کے کچھ ہی دیر بعد کیے گئے۔ اِس دوران نیتن یاہو نے لبنان اور غزہ کی صورتحال سے نمٹنے میں اپنی حکومت کا دفاع کیا اور جنگ بندی کے لیے بین الاقوامی دباؤ کے باوجود لڑائی جاری رکھنے کی بات کہی۔ اِس دوران یہ واضح نہیں ہو سکا کہ حملوں کے وقت حسن نصر اللہ کسی عمارت میں موجود تھے یا نہیں۔ ان فضائی حملوں سے خطے میں تنازع کے اور بڑھنے کے خدشات پر تشویش ظاہر کی جارہی ہے۔ اقوام متحدہ میں نیتن یاہو کی تقریر میں غزہ اور لبنان میں جنگ بندی کے لیے جاری بین الاقوامی کوششوں کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا۔
اس کے برعکس نیتن یاہو نے ایران کو دھمکی دی۔ یہ دھمکی قریب ایک سال سے غزہ میں تہران کے حمایت یافتہ گروپ حماس کی غزہ، لبنان میں حزب اللہ اور یمن میں حوثیوں کی موجودگی پر دی گئی۔
اس کے ردِّ عمل کے طور پر ایران کے سپریم رہنما آیت اللہ علی خمینی نے سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کی ہنگامی میٹنگ طلب کی۔ اس پیش رفت کو اسرائیلی حملوں کے وسیع تر علاقائی اثرات کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔