اسرائیل، پچھلے سال سات اکتوبر کو حماس کے جان لیوا دہشت گردانہ حملے کا ایک سال پورا ہونے پر سخت چوکسی برت رہا ہے۔ اسرائیل کی دفاعی فوجوں نے بتایاکہ اُسے اندیشہ ہے کہ غزہ کی طرف سے لمبی دوری کے راکٹ داغے جائیں یا دیگر حملے کیے جائیں۔ اسرائیل نے غزہ کے قریب مزید فوجیوں کو تعینات کیاہے۔
اسی دوران ایک بندوق بردار نے اسرائیل میں بِیر شیبا کے مقام پر ایک بس اسٹیشن پر حملہ کیا، جس میں ایک خاتون ہلاک اور 10 افراد زخمی ہوگئے۔ پولیس نے فائرنگ کے اِس واقعے کو ایک دہشت گردانہ حملہ قرار دیا ہے۔ حملہ آور کو، مبینہ طور پر، جس کا تعلق بِدوی اقلیت سے تھا، فوجیوں نے ہلاک کردیا۔
اسرائیل کے وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو نے شمالی سرحد کے نزدیک IDF فوجیوں کے اسٹیشن کا دورہ کیا، جو حزب اللہ کے گڑھ سے محض کچھ میٹر دور ہے۔ جناب نیتن یاہو نے سپاہیوں سے خطاب کیا اور ان کی کوششوں، نیز مزاحمت کی ستائش کی۔
اسرائیلی فوج بھی پرعزم ہے۔ IDF کے چیف آف جنرل اسٹاف لیفٹننٹ جنرل Herzi Halevi نے فوجیوں اور ریزرو فوجیوں سے خطاب کیا جس میں انھوں نے پچھلے سال 7 اکتوبر کی ناکامی کا اعتراف کیا لیکن اسی وقت سے حاصل ہونے والی پیش رفت کو بھی نمایاں کیا۔ Halvei نے زور دیا نے زور دیا کہ لڑائی جاری ہے اس دوران اسرائیل کی فوج نے اپنے دشمنوں کو کافی نقصان پہنچایا ہے۔ خاص طور سے حماس اور حزب اللہ کو۔
اِس سے متعلق ایک اور واقعے میں ایران کی، شہری ہوا بازی کی اتھارٹی نے آج صبح تک کیلئے اپنے ہوائی اڈوں سے سبھی پروازیں معطل کردی ہیں۔ اتھارٹی نے یہ قدم پچھلے ہفتے کے، ایران کے میزائل حملے کا جواب دینے کے اسرائیل کے اعلان کے بعد اٹھایا ہے۔