ڈاؤن لوڈ کریں
موبائل ایپ

android apple
signal

November 29, 2024 10:49 AM | UP-INQUIRY

printer

اترپردیش سرکار نے سنبھل میں تشدد کے حالیہ واقعات کی عدالتی انکوائری کاحکم دیاہے، جس میں کم از کم چار افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

اترپردیش سرکار نے سنبھل میں تشدد کے حالیہ واقعات کی عدالتی انکوائری کاحکم دیاہے، جس میں کم از کم چار افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج دیویندر کمار اروڑا کی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی کو اِس معاملے کی تحقیقات کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ کمیٹی کے دیگر دو ممبروں میں ریٹائرڈ IAS افسر امت موہن پرساد اور انڈین پولیس سروس کے سابق افسر اروند کمار جین شامل ہیں۔

کمیٹی کو 2 ماہ کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ اترپردیش کے داخلی اُمور کے محکمے نے کَل کمیٹی تشکیل دینے کا حکم جاری کیا تھا۔

اِس حکم میں کہا گیا تھا کہ اِس بات کی تحقیقات کرنا ضروری ہے کہ کیا پیش آنے والے تشدد کے واقعات جو جامع مسجد بنام Harihar مندر تنازعے میں عدالت کے سروے کے حکم کے دوران 24 نومبر کو ہوئے تھے، ایک منصوبہ بند سازش تھی یا معمول کا مجرمانہ واقعہ تھا۔

اِس دوران سپریم کورٹ، آج ایک پٹیشن کی سماعت کرے گی، جس میں ایک ضلع عدالت کے 19 نومبر کے حکم کو چیلنج کیا گیا ہے۔ جس نے ہدایت دی تھی کہ سنبھل میں متنازع مقام کا سروے کیا جائے۔

چیف جسٹس سنجیو کھنہ کی سربراہی والی بنچ، اُس درخواست پر سماعت کرے گی، جسے جامع مسجد کی انتظامیہ کمیٹی کی طرف سے داخل کی گئی ہے۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں