آسام میں کابینہ نے 1935 کے مسلم شادی اور طلاق رجسٹریشن ایکٹ اور ضابطوں کو منسوخ کرنے کیلئے ایک بل کو منظوری دی ہے، جس کے تحت مخصوص حالات میں کم عمر میں شادی کی اجازت تھی۔ اِس سے پہلے اِس سال کے اوائل میں ریاستی کابینہ نے مذکورہ ایکٹ رد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
ریاست کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما نے کہا ہے کہ کابینہ نے کم عمر میں شادی کے خلاف اضافی تحفظات شامل کرکے آسام کی بیٹیوں اور بہنوں کیلئے انصاف کو یقینی بنانے کی خاطر ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔ یہ نیا بل اگلے اجلاس میں ریاستی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔