ڈاؤن لوڈ کریں
موبائل ایپ

android apple
signal

February 13, 2025 3:42 PM

printer

آج لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں وقف ترمیمی بل دو ہزار چوبیس پر مشترکہ کمیٹی کی رپورٹ کے معاملے پر اپوزیشن کے شور و غل کی وجہ سے ایوان کی کارروائی کو مختصر وقفے کیلئے ملتوی کرنا پڑا۔

آج لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں وقف ترمیمی بل 2024 پر مشترکہ کمیٹی کی رپورٹ کے معاملے پر اپوزیشن نے شور و غل کیا، جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی کو مختصر وقفے کیلئے ملتوی کرنا پڑا۔ یہ رپورٹ آج لوک سبھا میں پیش کی جانی تھی۔ آج صبح جب ایوان کی کارروائی شروع ہوئی تو کانگریس، DMK اور سماج وادی پارٹی سمیت اپوزیشن کے اراکین نے شور و غل کیا۔ اسپیکر اوم برلا نے بار بار حزب اختلاف کے اراکین سے کہا کہ وہ ایوان کے کام کاج کی فہرست کے مطابق کارروائی چلنے دیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ رپورٹ پیش کئے جانے کے بعد اراکین کو اظہارِ خیال کا موقع دیں گے۔ جناب برلا نے کہا کہ سوالوں کا وقفہ بہت ضروری ہے اور شور و غل کرنا نامناسب ہے۔ شور و غل جاری رہنے پر اسپیکر نے کارروائی دن میں دو بجے تک ملتوی کردی۔

اسی دوران اپوزیشن کے شور و غل کے دوران راجیہ سبھا میں وقف ترمیمی بل پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی رپورٹ پیش کی گئی۔ آج صبح جب ایوان کی کارروائی شروع ہوئی تو BJP کے ڈاکٹر Medha Vishram Kulkarni نے ایوان میں رپورٹ کی نقل پیش کی۔ اپوزیشن ارکان کی طرف سے جاری نعرے بازی کے دوران چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے اُن سے کہا کہ وہ ایوان کو کام کرنے دیں لیکن اُن کی اپیل کا کوئی اثر نہیں ہوا۔ چیئرمین نے احتجاج کرنے والے اراکین کو وارننگ دی اور بعد میں انہوں نے کارروائی دن میں 11 بجکر 20 منٹ تک کیلئے ملتوی کردی۔ جب ایوان کی کارروائی التوا کے بعد شروع ہوئی تو حزبِ اختلاف کے رہنما ملک ارجن کھڑگے نے الزام لگایا کہ کمیٹی میں حزبِ اختلاف کے ارکان کی طرف سے دیئے گئے اختلافی نوٹس رپورٹ میں شامل نہیں کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ جمہوریت مخالف کارروائی ہے۔ پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اختلافی نوٹس اور کمیٹی کی کارروائی کے کسی بھی حصے کو رپورٹ سے الگ نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام اختلافی نوٹس رپورٹ سے منسلک ہیں۔

وزیرِ خزانہ نرملا سیتا رمن نے بھی اِسی طرح کے خیالات کا اظہار کیا اور اِس معاملے پر اپوزیشن کی نکتہ چینی کی۔ ایوان کے رہنما جے پی نڈا نے کہا کہ روایات کو برقرار رکھتے ہوئے، اراکینِ پارلیمنٹ کو آئین کی دفعات پر کاربند رہنا چاہیئے اور ایوان کو خوش اسلوبی سے کام کرنے دیا جائے۔ سرکار کی وضاحت سے مطمئن نہ ہوکر اپوزیشن ممبروں نے ایوان بالا سے واک آؤٹ کیا۔ بعد میں جناب نڈا نے ایوان میں اپوزیشن کے طرز عمل پر سوال اٹھایا۔ x

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں