September 11, 2024 2:27 PM

printer

آب و ہوا کی تبدیلی اور توانائی کی منتقلی عالمی تشویش کے معاملے ہیں: وزیراعظم

وزیراعظم نریندر مودی نے آج زور دے کر کہا ہے کہ آب و ہوا کی تبدیلی اور توانائی کی منتقلی عالمی تشویش کے معاملے ہیں اور کاربن کے اخراج کو کم کرنے کی خاطر گرین ہائیڈروجن کے اثر کو فروغ دینے کیلئے بین الاقوامی ساجھیداری اہمیت کی حامل ہے۔ وزیراعظم نے آج ورچوئل وسیلے سے گرین ہائیڈورجن کے بارے میں بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اس بات کو اجاگر کیا کہ پیدوار بڑھاکر، لاگت کم کرکے اور بنیادی ڈھانچہ تعمیر کرکے تعاون کے ذریعے ترقی کی رفتار کو بڑھایا جاسکتا ہے۔ جناب مودی نے زور دے کر کہا کہ اس بات کا احساس بڑھتا جا رہا ہے کہ آب و ہوا کی تبدیلی صرف مستقبل کا معاملہ نہیں کیونکہ اِس کا اثر آج بھی دیکھا جا رہا ہے۔اِس بات کو اُجاگر کرتے ہوئے کہ بھارت ایک صاف ستھرے کرہئ ارض کے قیام کیلئے عہد بند ہے، جناب مودی نے کہا کہ بھارت گرین توانائی سے متعلق پیرس میں کئے گئے اپنے عہد کی تکمیل کرنے والا جی20- ملکوں میں پہلا ملک ہے۔ اُنہوں نے اِس بات کا بھی ذکر کیا کہ 2030 کے نشانے سے 9 سال پہلے ہی یہ عہد پورے کرلئے گئے ہیں۔ جناب مودی نے یہ بھی کہا کہ بھارت کے غیر فوصل ایندھن کی صلاحیتوں میں گزشتہ دس برس میں تقریباً 300 فیصد کا اضافہ ہوا ہے اور اِسی مدت کے دوران ملک کی شمسی توانائی کی صلاحیتوں میں بھی تین ہزار فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ وزیراعظم نے کہاکہ بھارت موجودہ حصولیابیوں کو مستحکم کرنے پر توجہ مرکوز کررہا ہے۔ وہ نئے اور اختراعی شعبوں پر بھی نظر رکھ رہا ہے۔ گرین ہائیڈروجن دنیا کے توانائی کے منظر نامے کیلئے ایک امید افزا اضافے کے طور پر اُبھر رہا ہے۔ اُنہوں نے کہاکہ گرین ہائیڈروجن اُن صنعتوں میں کاربن کے اخراج کو کم کرنے میں مدد کرسکتا ہے، جن میں بجلی کاری مشکل ہے۔ بھارت نیشنل گرین ہائیڈروجن مشن کا آغاز2023 میں کرچکا ہے۔ اِس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ حکومت بھارت کو پیداوار، استعمال اور گرین ہائیڈروجن کی برآمدات کیلئے ایک عالمی مرکز بنانا چاہتی ہے، وزیراعظم نے کہا کہ قومی گرین ہائیڈروجن مشن جدت طرازی، بنیادی ڈھانچے، صنعت اور سرمایہ کاری کو ایک جہت دے رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ ملک تحقیق و ترقی میں سرمایہ کاری کررہا ہے۔ صنعت اور تعلیمی اداروں کے درمیان ساجھیداری قائم کی جارہی ہے اور اسٹارٹ اَپس اور صنعتوں کی، جو اِس سلسلے میں کام کررہے ہیں، حوصلہ افزائی کی جارہی ہے۔

سب سے زیادہ پڑھا گیا۔

سب دیکھیں