آب وہوا کی تبدیلی سے متعلق اقوام متحدہ کی 29 ویں سالانہ کانفرنس COP-29، آج آذربائیجان کے شہر Baku میں شروع ہوگی۔ اِس دو ہفتے طویل کانفرنس میں، جسے “Finance COP” کانام دیا گیا ہے، آب وہوا سے، سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملکوں کیلئے، آب وہوا سے متعلق نئے مالی نشانے مقرر کرنے پر خاص توجہ دی جائے گی۔
COP-29 میں بھارت سمیت تقریباً 200 ملکوں کے مذاکرات کار یکجا ہوں گے اور عالمی سطح پر درجہ حرارت میں اضافے پر قابو پانے، پیرس معاہدے کے مقاصد کو آگے بڑھانے، آب وہوا کو مزاحم بنانے کے نظام کو مستحکم کرنے اور ترقی پذیر ملکوں کیلئے حمایت حاصل کرنے کا کام کریں گے۔ بھارت اور عالمی جنوب کیلئے رقوم، ٹیکنالوجی اور توانائی کے وسائل کی فراہمی، آب وہوا سے متعلق مقاصد کو پورا کرنے اور اس محاذ پر سماج کو تحفظ دینے کی راہ میں اہمیت کی حامل رہی ہے۔ بھارت اس سلسلے میں کی جانے والی کوششوں کیلئے درکار فوری رقوم حاصل کرنے کی غرض سے آب وہوا سے متعلق عالمی مالی فریم ورک کو تشکیل دینے میں ایک اہم رول ادا کرتا رہا ہے۔ Baku میں بھارت، آب وہوا سے متعلق رقوم کیلئے، اجتماعی مقررہ نئے مقاصد NCQG حاصل کرنے کی کوشش کرے گا۔ یہ نشانے 2009 میں سالانہ طور پر مقرر کئے گئے 100 اَرب ڈالر کے دیرینہ نشانوں سے کہیں زیادہ جدید ہیں۔ اس کانفرنس کی کامیابی کا سب سے بڑا واحد قدم یہ ہوگا کہ مذاکرات کار آب وہوا سے متعلق رقوم کے اُن نئے مقاصد سے متفق ہوجائیں، جن سے ترقی پذیر ملکوں کی ضرورتیں حقیقت میں پوری ہوتی ہوں۔