وزیرِ خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے BIMSTEC کے ممبر ملکوں پر زور دیا ہے کہ وہ موجودہ عالمی نظام میں غیریقینی کی کیفیت اور اتارچڑھاؤ کے حالات کے تناظر میں ایک زیادہ متحرک نقطہئ نظر کے ساتھ کام کریں۔ بینکاک میں آج BIMSTEC کی بیسویں وزارتی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر جے شنکر نے کہا کہ نیا نظام دراصل زیادہ علاقائی اور ایجنڈے پر مرکوز ہے۔
انہوں نے اِس بات کو اجاگر کیا کہ BIMSTEC سے بھارت کے تین اہم اقدامات کی عکاسی ہوتی ہے، جس میں مشرقی ملکوں سے رابطہ بڑھانے کی پالیسی ”پڑوس مقدم“ کی حکمتِ عملی اور مَہاساگر کا نظریہ شامل ہے۔ اِس کے ساتھ ساتھ یہ ملک کے بھارت- بحرالکاہل عہد کی سمت ایک قدم بھی ہے۔میٹنگ کے دوران BIMSTEC کے وزراء خارجہ نے بحری ٹرانسپورٹ اشتراک کے بارے میں ایک سمجھوتے پر دستخط بھی کئے۔ x