پارلیمانی امورکے وزیر کرن رجیجو نے آج اختتام پذیرہوئے بجٹ اجلاس کو بے حد ثمرآور قراردیا ہے۔
نئی دلی میں آج میڈیا سے بات کرتے ہوئے جناب رجیجو نے کہا کہ وقف ترمیمی بل پر بحث کے دوران کام کاج میں ایک مرتبہ بھی میں رخنہ نہیں پڑا اور پارلیمانی تاریخ میں کبھی بھی اتنا زیادہ مباحثہ نہیں ہوا۔ وزیرموصوف نے بتایا کہ بجٹ اجلاس کے دوران لوک سبھا نے سولہ اور راجیہ سبھا نے چودہ بلوں کو منظور کیا۔
آکاشوانی نیوز سے وقف ترمیمی بل کی قانونی حیثیت پر بولتے ہوئے ریسرچر گورو اگروال نے کہا کہ کسی بھی قانون میں ترمیم ایک عام اور آئینی طریق کارہے اور وقف قانون 1995 کے متعارف کرائے جانے کے بعدسے اس میں کئی ترامیم کی گئی ہیں۔ x