مرکزی وزارت صحت نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے کہا ہے کہ وہ سانپ کے ذریعے ڈسے جانے اور اس سے ہونے والی اموات کے کیسوں کو ریاستی صحت عامہ یا دیگر قابل اطلاق قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت ایک ایسا مرض قرار دے، جس کی اطلاع متعلقہ حکام کو دینا لازمی ہو۔ سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتطام علاقوں کے پرنسپل سکریٹری اور ایڈیشنل چیف سکریٹری صاحبان کے نام ایک خط میں، مرکزی صحت سکریٹری محترمہ پونیا سلیلا سری واستو نے اس بات پر زور دیا کہ سانپ کے کاٹنے کے کیس، صحت عامہ سے متعلق ایک اہم اور قابل غور تشویش کا معاملہ ہے۔ انہوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ سانپ کے کاٹنے سے خاص طور پر کسانوں اور قبائلی افراد میں جسمانی معذوری سمیت کئی سنگین بیماریاں ہوسکتی ہیں۔محترمہ سری واستو نے بتایا کہ وزارت نے متعلقہ وزارتوں اور فریقوں کے صلاح مشورہ کے ساتھ، سال 2030 تک سانپ کے کاٹنے اور اس کے سبب جسم میں زہر پھیلنے کے واقعات کی روک تھام کی غرض سے ایک قومی عملی منصوبے NAPSE کا آغاز کیا ہے۔ اس کا مقصد 2030 تک سانپ کے کاتنے سے ہونے والی اموات کی تعداد کو نصف تک کرنا ہے۔
Site Admin | November 30, 2024 9:49 PM
مرکز نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے کہا ہے کہ وہ سانپ کے ذریعے ڈسے جانے والے کیسوں کو ایک نوٹیفائیبل بیماری قرار دیں
