صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے امیگریشن اور غیر ملکی افراد سے متعلق بل 2025 کو منظوری دے دی ہے۔ اِس بل میں، بھارت میں غیر ملکی افراد کے امیگریشن، داخلے اور قیام کے ضابطے بیان کیے گئے ہیں۔ اِس قانون نے پاسپورٹ یعنی بھارت میں داخلے سے متعلق قانون 1920، غیر ملکی افراد کے رجسٹریشن سے متعلق قانون 1939، غیر ملکی افراد سے متعلق قانون 1946 اور امیگریشن یعنی ٹرانسپورٹیشن کمپنی کے تحت قانون کی جگہ لی ہے۔
اِس قانون کا مقصد امیگریشن سے متعلق قوانین کو جدید شکل دینا ہے اور اس میں مرکزی حکومت کو پاسپورٹ، سفر سے متعلق دستاویزات، ویزا اور رجسٹریشن کے سلسلے میں کچھ اختیارات دینے کے التزامات رکھے گئے ہیں۔ اِس قانون کا مقصد الگ الگ اور ایک جیسے قوانین سے بچنا ہے۔
قانون کے مطابق اگر کوئی شخص، بھارت میں داخل ہونے یا قیام کرنے کے لیے جعلی پاسپورٹ یا ویزا استعمال یا فراہم کرتے ہوئے پایا گیا تو اُسے سات سال تک کی قید کی سزا ہو سکتی ہے اور اِس کے ساتھ ساتھ اُس پر دس لاکھ روپے تک کا جرمانہ بھی عائد کیا جا سکتا ہے۔
اِس بل کو پارلیمنٹ نے اِس ہفتے کے شروع میں منظوری دے دی تھی جس کے بعد صدرِ جمہوریہ نے اِس بل کو منظور کیا ہے۔x