جموں و کشمیر کے سیاسی منظر نامے میں ایک اہم تبدیلی کے تحت جموں و کشمیر ماس موومینٹ نے جو پہلے حریت کانفرنس سے وابستہ تھا علیحدگی پسندی کو مسترد کرتے ہوئے بھارت کی یکجہتی کے ساتھ ہم آہنگ ہونے کا عہد کیا ہے۔ حریت سے وابستہ اب تک 12 تنظیمیں علیحدگی پسندی سے کنارہ کشی اختیار کر چکے ہیں اور انہوں نے بھارت کے آئین پر اعتماد اظہار کیا ہے۔
ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے یہ کہتے ہوئے اس اقدام کا خیرمقدم کیا ہے کہ موجودہ حکومت کے تحت جموں و کشمیر میں اتحاد کا جذبہ قائم ہے۔ انہوں نے اسے وزیراعظم نریندر مودی کے ایک بھارت سریشٹھ بھارت کے ویژن کی کامیابی قرار دیا۔
پچھلے ہفتے جموں و کشمیر اسلامی سیاسی پارٹی، جموں و کشمیر مسلم ڈیموکریٹک لیگ اور کشمیر فریڈم فرنٹ نے بھی خود کو حریت سے علیحدہ کر لیا تھا۔