جموں و کشمیر کے رام بَن ضلعے میں آج Seri Bagna علاقے میں بادل پھٹنے سے کم از کم تین افراد کی موت ہوگئی۔ رام بَن خطے میں کَل پوری رات تیز ہوائیں چلتی رہیں، شدید ژالہ باری ہوئی اور چٹانوں کے ٹکڑے گرنے کے کئی واقعات پیش آئے۔
ضلعے میں آج صبح سویرے دھرم کُنڈ گاؤں میں تیز بارش کے تناظر میں اچانک سیلاب آنے کے بعد 100 سے زیادہ لوگوں کو بچایا گیا۔ خراب موسم اور تیز بارش کی وجہ سے 40 مکانوں کو نقصان پہنچا۔
آکاشوانی نیوز کے ساتھ خصوصی گفتگو میں ڈپٹی کمشنر بصیر الحق چودھری نے بتایا کہ سیلاب میں کئی موٹر گاڑیاں بہہ گئی ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ شدید بارش کے بعد چٹانوں کے ٹکڑے گرنے اور مٹی کے تودے گرنے کی وجہ سے جموں -سری نگر قومی شاہراہ پر موٹر گاڑیوں کی آمد و رفت بند ہے۔ اس کے علاوہ سری نگر – سون مرگ – Gumri روڈ، تاریخی مغل روڈ اور Sinthan ٹاپ روڈ بھی بند ہیں۔
بحالی کا کام جاری ہے لیکن خراب موسم کی وجہ سے اِس میں رکاوٹ پڑ رہی ہے۔ نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے، ڈپٹی ٹریفک انسپکٹر جاوید کٹاریہ نے بتایا کہ قومی شاہراہ کے علاقے میں بارش کا سلسلہ جاری ہے اور مسافروں کو یہ صلاح دی گئی ہے کہ وہ موسم بہتر ہونے اور سڑک کا راستہ صاف ہونے تک سفر نہ کریں۔
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ اور جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے اِس واقعے میں لوگوں کی جان ضائع ہونے پر دُکھ کا اظہار کیا ہے۔ مرکزی وزیر نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ پر بتایا کہ وہ ضلعے کے ڈپٹی کمشنر کے ساتھ رابطہ قائم کئے ہوئے ہیں۔
وزیرِ موصوف نے کہا کہ مالی امداد سمیت ہر طرح کی مدد اور راحت پہنچائی جارہی ہے۔
وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بتایا کہ وہ مقامی انتظامیہ کے ساتھ رابطہ قائم کئے ہوئے ہیں تاکہ جہاں کہیں بھی ضرورت ہو، بچاؤ کی فوری کوششوں کو یقینی بنایا جاسکےx